Rehman Malik
رحمان ملک
( تاریخ پیدائش: 12 دسمبر 1951ء)
پاکستان کے موجودہ وزیر خارجہ و رکن سینٹ
اپریل 2009ء سے وزیر داخلہ کے عہدہ پر ہےفائیز ہیں
پاکستان کے اہم ترین ادارے ایف-آیی-اے میں اہم ترین عہدے دار تھے، بہت سے اہم معاملات میں اعلیِ کارکردگی کے باعث جلد ترقی کی منزلیں طے کر کے ادارے کا سربراہ مقررکیئے گئے رحمان ملک اس دور میں تحقیقاتی میدان میں اچھے افسران مین شمار کیئے جاتے تھے رحمان ملک کے بہت سے اہم ترین کارناموں میں سے ایک سابق وزیر آعظم نواز شریف اور شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کے بارے میں سراغ لگانا اور شریف خاندان کے ناجائیز اثاثوں کو تلاش کرنا شامل ہے یہ ہی وجہ ہے کہ جب نواز شریف صاحب دوبارہ 1997 میں برسراقتدار آئے تو نواز شریف نے وزیر اعظم بننے کے بعد جو ابتدائی کام انجام دیئے ان میں رحمان ملک کی گرفتاری تھی اس وقت رحمان ملک ایف آئی اے کے قائم مقام ڈی جی تھے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے رحمان ملک کو اپنے افراد کے ذریعے گرفتار کروا لیا جس سے رہائی حاصل کرنے کے بعد رحمان ملک نے محترمہ بینظیر بھٹو کے ساتھ جلاوطنی اختیار کی اور اس کے ساتھ ہی واپس آئے
۔ محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کے وقت رحمان ملک بھی اپنی گاڑی مِں قافلہ کے ساتھ شامل تھے ۔۔۔۔۔
رحمان ملک کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے اور پیپلز پارٹی ہی کے ٹکٹ پر سینٹ کے رکن منتخب ہوئے ہیں ۔
وزیر آعظم سید یوسف رضا گیلانی نے رحمان ملک کو اپنی کابینہ میں وزیر داخلہ مقرر کیا ہے
۔ محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کے وقت رحمان ملک بھی اپنی گاڑی مِں قافلہ کے ساتھ شامل تھے ۔۔۔۔۔
رحمان ملک کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے اور پیپلز پارٹی ہی کے ٹکٹ پر سینٹ کے رکن منتخب ہوئے ہیں ۔
وزیر آعظم سید یوسف رضا گیلانی نے رحمان ملک کو اپنی کابینہ میں وزیر داخلہ مقرر کیا ہے